‘کشف’ ڈراما میری غیر معمولی مقبولیت کی وجہ بنا، حرا مانی

0
1859

حرامانی کی اداکارانہ صلاحیتوں نے انہیں پاکستان کی صف اول کی سیلیبرٹیزمیں لاکھڑا کیا ہے، حال ہی میں اختتام پزیر ہونے والے ڈرامہ سیریل “کشف” میں مشکل ترین کردار نبھانے والی اداکارہ کا ماننا ہے کہ اس کردار نے انہیں بلندی پرپہنچادیا۔

پاکستانی اداکارہ حرا مانی کو اپنے مختلف کرداروں اور صلاحیتوں کی وج سے ڈراما انڈسٹری کی صف اول کی اداکاراؤں میں شامل کیا جاتا ہے۔

اور اب انہوں نے حال ہی میں اختتام کو پہنچنے والے ڈرامے ‘کشف’ میں اپنے کردار سے متعلق کہا ہے کہ یہ کردار مشکل ترین تھا۔

حال ہی میں بی بی سی ایشین نیٹ ورک کو دیے گئے انٹرویو میں حرا مانی نے کہا کہ کشف کا کردار ہر کوئی ادا نہیں کرسکتا تھا۔

حرا مانی نے کہا کہ یہ کردار میرے لیے بطور اداکارہ صرف ایک کامیابی سے بڑھ کر نہیں ہے بلکہ اس نے مجھے اللہ سے جوڑنے میں مدد دی۔

انہوں نے کہا کہ اس ڈرامے میں، میں نماز پڑھتی اور اللہ کے سامنے رو کر مجھے سکون ملتا تھا۔

حرا مانی نے کہا کہ کشف مِیں نے کرلیا لیکن یہ کردار مجھ پر اثر انداز ہوا ہے کہ وہ کیفیت میرے اندر رہ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل انہوں نے جب بھی کسی ڈرامے میں کوئی کردار ادا کیا جیسا کہ ‘دل موم کا دیا’، ‘دو بول’، ‘میرے پاس تم ہو’ ان سب میں یہ ہوتا تھا کہ وہ لباس تبدیل کرکے، کردار کے لحاظ سے تیا ہوجاتی ہیں۔

اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ کشف مختلف تھا، یہ کوئی عام کردار نہیں تھا، مجھے یہ کردار بہت زیادہ پسند آیا اور اسے ادا کرکے مجھے بہت اچھا لگا۔

انہوں نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ کشف ڈراما ان کی غیر معمولی مقبولیت کی وجہ بنا۔

— فوٹو:انسٹاگرام

حرا مانی نے کہا کہ ‘ کیا یہ دلچسپ نہیں کہ میرا کردار خدا سے قریب ترین تھا اور اس نے مجھے بلندی تک پہنچادیا؟’۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ کشف میرا ڈراما تھا اور میں خدا کا شکر ادا کرتی ہوں کہ اس میں کامیاب ہوئی۔

ایک سوال کے جواب میں حرا مانی نے کہا کہ میں اپنے کرداروں کا موازنہ حقیقی زندگی سے نہیں کرتی کیونکہ ڈرامے حقیقت سے دور ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت اس سے مختلف ہوتی ہے جو ڈراموں میں دکھایا جاتا ہے، لیکن یہ ڈراما بھی ‘مختلف’ تھا۔

— فوٹو:اسکرین شاٹ

خیال رہے کہ کشف نامی ڈرامے اداکارہ حرامانی اور اداکار جنید خان مرکزی کرداروں میں دکھائے دیے تھے۔

اس ڈرامے میں حرا مانی نے کشف نامی لڑکی کا کردار نبھایا تھا جسے خواب آتے تھے جو بعد ازاں حقیقت کا روپ دھارلیتے تھے۔

خواب آنے کی اس کیفیت کی وجہ سے اسے عام زندگی چھوڑ کر آستانے پر بھی بیٹھنا پڑا اور اس ڈرامے میں انہیں خاندان کے لالچ کا شکار ہوتے اور اس کے جدوجہد کرتے دکھایا گیا۔

کشف ڈرامے کی کہانی عمران نذیر نے لکھی جب اس کی ہدایات دانش نواز نے دیں۔