پہلا ون ڈے: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی

0
500
Pakistan Cricket Team

پاکستان نے نسیم شاہ کی شان دار باؤلنگ کے بعد بلے بازوں کی ذمہ دارانہ کارکردگی کی بدولت نیوزی لینڈ کو سیریز کے پہلے ایک روزہ میچ میں 6 وکٹوں سے شکست دے کر 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔

نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو جیت کے لیے 256 رنز کا ہدف دے دیا تھا۔

کراچی میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

پاکستان کے نسیم شاہ نے اپنے کپتان کا فیصلہ درست ثابت کرتے ہوئے پہلے ہی اوور میں ڈیوون کونووے کو صفر پر آؤٹ کردیا۔

دوسری وکٹ پر اوپنر فن ایلین اور کپتان کین ولیمسن نے اسکور 37 رنز تک پہنچایا تاہم محمد وسیم نے ایلین کی 29 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے اسامہ میر نے کیوی کپتان کین ولیسمن کو 69 کے اسکور پر پویلین بھیج دیا اور مہمان ٹیم کو تیسرا نقصان پہنچایا۔

ڈیرل مچل نے ٹام لیتھام کے ساتھ مل کر چوتھی وکٹ میں ایک اچھی شراکت قائم کی اور ٹیم کو کسی حد تک مشکل سے نکالا لیکن محمد نواز نے ان کو 125 کے مجموعے پر آؤٹ کردیا۔

مچل نے 55 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے صرف ایک چوکے کی مدد سے 36 رنز بنائے تھے۔

ٹام لیتھام 42 رنز بنا کر اسامہ میر کی دوسری وکٹ بنے تو نیوزی لینڈ کا اسکور 147 رنز تھا اور 5 وکٹیں گرنے کے بعد ٹیم کو شدید دباؤ کا سامنا تھا۔

کیوی ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے بعد گلین فلپس اور مائیکل بریسویل نے بھی ٹیم کو معقول ہدف کی طرف لے جانے کی بھرپور کوشش کی اور شراکت میں اسکور 213 رنز تک پہنچایا۔

گلین فلپس 37 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے نیوزی لینڈ کے چھٹے بلے باز تھے، انہیں نسیم شاہ نے کپتان بابراعظم کے ہاتھوں کیچ کرایا۔

مائیکل بریسویل نے میچ میں نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ 43 رنز بنائے تاہم نسیم شاہ نے 220 کے اسکور پر ان کی وکٹیں بکھیر دیں۔

نسیم شاہ نے 46 اوور کی چوتھی گیند پر بریسویل کو آؤٹ کرنے کے بعد اگلی ہی گیند پر ہنری شپلے کو بھی میدان بدر کردیا۔

مچل سینٹنر نے آخری اوورز میں 18 گیندوں پر 3 چوکوں کی مدد سے 21 رنز بنا کر ٹیم کا اسکور 255 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تاہم نسیم شاہ نے انہیں محمد نواز کا کیچ بناتے ہوئے اپنی 5 وکٹیں مکمل کی۔

نیوزی لینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں پر 255 رنز بنائے۔

ٹم ساؤدھی 15 اور لوکی فرگوسن نے آؤٹ ہوئے بغیر ایک رن بنایا تھا۔

نسیم شاہ نے شان دار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں، اسامہ میر نے 2، محمد وسیم اور محمد نواز ایک، ایک وکٹ حاصل کرپائے۔

ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو پہلا نقصان 30 رنز پر اٹھانا پڑا جب امام الحق 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

فخرزمان نے انجری کے بعد بہترین واپسی کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی۔

فخرزمان نے 74 گیندوں کا سامنا کیا اور 7 چوکوں کی مدد سے 54 رنز بنائے اور بریسویل کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔

فخر زمان اور کپتان بابراعظم نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 78 رنز بنائے۔

کپتان بابراعظم نے اپنی اننگز آگے بڑھائی اور کیریئر کی 23 ویں نصف سنچری مکمل کی اور دوسرے اینڈ سے محمد رضوان نے ان کا ساتھ دیا۔

دونوں بلے بازوں کے درمیان 60 رنز کی شراکت ہوئی۔

بابراعظم 66 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جس کے لیے انہوں نے 82 گیندوں کا سامنا کیا، ان کی اننگز میں 5 چوکوں اور ایک چھکا شامل تھا۔

محمد رضوان نے کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد ذمہ داری سنبھالی جبکہ ان کا ساتھ دینے کے لیے حارث سہیل میدان میں آئے، اس دوران انہوں نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

حارث سہیل نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور 23 گیندوں میں 2 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے اور ٹم ساؤدھی کی گیند پر ایک اور اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں سینٹنر کو کیچ دے بیٹھے۔

محمد رضوان کا ساتھ دینے کے لیے آغا سلمان میدان میں آئے اس سے قبل رضوان کو رننگ کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم دونوں بلے بازوں نے ناقابل شکست شراکت قائم کرتے ہوئے میچ جتوایا۔

پاکستان نے مطلوبہ ہدف 49 ویں اوور کی پہلی گیند پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 258 رنز بنا کر حاصل کرلیا اور میچ 6 وکٹوں سے جیت لیا۔

محمد رضوان نے ناقابل شکست 77 رنز بنائے، آغا سلمان نے آؤٹ ہوئے بغیر 13 رنز بنالیے تھے۔

نیوزی لینڈ کے بریسویل نے 2، ٹم ساؤدھی اور گلین فلپس نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی۔

نسیم شاہ کو 5 وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس سے قبل پاکستان نے میچ میں نوجوان اسپنر اسامہ میر کو ڈیبیو کرایا ہے جبکہ نیوزی لینڈ کی جانب سے ہنری شپلی بھی کیریئر کا پہلا انٹرنیشنل میچ کھیل رہے ہیں۔

یاد رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ سیریز ڈرا ہوگئی تھی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، امام الحق، فخر زمان، محمد رضوان، حارث سہیل، سلمان علی آغا، محمد نواز، اسامہ میر، محمد وسیم، حارث رؤف اور نسیم شاہ۔

نیوزی لینڈ: کین ولیمسن (کپتان)، فن ایلن، ڈیون کونوے، ڈیرل مچل، ٹام لیتھم، گلین فلپس، مائیکل بریسویل، مچل سینٹنر، ہنری شپلی، ٹم ساؤدھی اور لوکی فرگوسن۔