ورلڈ کپ میں ایران کی امریکا کے ہاتھوں شکست کا جشن منانے والا نوجوان فورسز کے ہاتھوں قتل

0
450

فیفا ورلڈ کپ میں ایران کی امریکا کے ہاتھوں شکست پر جشن منانے والے شخص کو ایرانی سیکیورٹی فورسز نے گولی مار کر قتل کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق منگل کو کھیلے گئے فیفا ورلڈ کپ کے تناؤ سے بھرپور میچ میں امریکا نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایران کو 0-1 سے شکست دے کر ورلڈ کپ دوڑ سے باہر کرنے کے ساتھ ساتھ خود اگلے راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا۔

ایران کی شکست پر جہاں کچھ شائقین افسردہ نظر آئے وہیں صوبہ خراسان میں عوام کی بڑی تعداد نے اس شکست پر جشن منایا تھا کیونکہ ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کے سبب شائقین کی بڑی تعداد نے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی ٹیم کی حمایت سے انکار کردیا تھا۔

تاہم ایران کی شکست پر جشن منانے والے ایسے ہی ایک شہری کو ایرانی سیکیورٹی فورسز نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔

اوسلو کے ایران ہیومن رائٹس گروپ نے کہا کہ 27 سالہ مہران سمک ساحلی شہر بندر انزالی میں اپنی گاڑی کا ہارن بجا کر ٹیم کی شکست اور ورلڈ کپ سے اخراج کا جشن منا رہے تھے کہ سیکیورٹی فورسز نے انہیں براہ راست سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔

نیویارک کے سینٹر فار ہیومن رائٹس اِن ایران نامی گروپ کے مطابق نوجوان کو ٹیم کی شکست کا جشن منانے پر ہلاک کردیا گیا۔

گروپ نے تہران میں ہونے والے نوجوان کے جنازے کی ویڈیوز بھی شیئر کیں جس میں شرکت کرنے والوں کو’ آمریت مردہ باد’ کے نعرے لگاتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف یہ نعرے مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے ایران میں عام ہوگئے ہیں، جن کی 16 ستمبر کو دوران حراست موت ہو گئی تھی۔

ان کی موت کے بعد سے ایران مسلسل بدامنی کا شکار ہے اور ملک میں مسلسل مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن میں کم از کم 60 بچوں اور 29 خواتین سمیت 450 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔