ملتان میں شروع ہونے والے اس ایونٹ کی فاتح ٹیم کو 50 لاکھ روپے کی انعامی رقم دی جائے گی جبکہ رنر اپ ٹیم کو 25 لاکھ روپے دیے جائیں گے، اس کے علاوہ ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی، بہترین بلے باز، بہترین باؤلر اور وکٹ کیپر کو بھی ایک، ایک لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا۔
یہ اس سیزن کا پہلا ٹورنامنٹ ہے اور ہر میچ کے مین آف دی میچ کو 25 ہزار روپے جبکہ فائنل کے بہترین کھلاڑی کو 35 ہزار روپے ملیں گے جو 18 اکتوبر کو پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
کھلاڑیوں کو ملنے والی یہ انعامی رقم ان کے کنٹریکٹ سے سلسلے میں ماہوار وظیفے اور میچ فیس کے علاوہ ہے اور اس سال ڈومیسٹک کنٹریکٹ حاصل کرنے والا ایک کرکٹر سالانہ 18 سے 32 لاکھ روپے تک کمائے گا۔
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹ سے حاصل ہونے والے پیسے کو واپس کرکٹرز کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنے کو ہی اپنا ہدف بنا رکھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ نیشنل ٹی20 کپ میں مجموعی طور پر 90 لاکھ روپے انعامی رقم مختلف انداز سے کھلاڑیوں میں تقسیم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماہوار وظیفے اور میچ فیس کی مد میں پی سی بی پہلے ہی کھلاڑیوں کی کمائی کا ایک نیا پرکشش اسٹرکچر متعارف کرا چکا ہے، اب کووڈ 19 کے دوران ڈبل لیگ کی بنیاد پر کھیلا جانے والا یہ ایونٹ کھلاڑیوں کی آمدن کو بھی دگنا کر دے گا۔