فواد عالم نے عمدہ فارم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے زمبابوے کے خلاف ہرارے میں کھیلے جارہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں سنچری بھی اسکور کی۔
10 سال تک قومی ٹیم سے باہر رہنے والے فواد عالم کی یہ گزشتہ پانچ ٹیسٹ میچ میں تیسری سنچری ہے۔
مایہ ناز بلے باز اب تک 16 چوکوں کی مدد سے 108 رنز کی اننگز کھیل کر ناقابل شکست ہیں اور ان کی اس اننگز کی بدولت پاکستان نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 374 رنز بنا کر میچ میں 198 رنز کی برتری حاصل کر لی ہے۔
آج فواد عالم 140 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔
اس سنچری کی بدولت فواد عالم نے ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخ رقم کرتے ہوئے نیا ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔
فواد عالم ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں گزشتہ 55 سال میں پہلے بلے باز ہیں جس نے اپنی ابتدائی چاروں نصف سنچریوں کو سنچری میں تبدیل کیا ہے۔
اس سے قبل 1966 میں جان ایڈرچ نے اپنی ابتدائی چار نصف سنچریوں کو سنچری میں منتقل کیا تھا۔
فواد عالم اپنی ابتدائی اننگز میں چار نصف سنچریوں کو سنچری میں مکمل کرنے والے ایشیا کے پہلے اور دنیا کے چھٹے کے چھٹے کھلاڑی ہیں۔
ابتدائی چھ ٹیسٹ نصف سنچری کو سنچری میں منتقل کرنے کا اعزاز ویسٹ انڈیز کے گیگری ہیڈلی کو حاصل ہے جبکہ ابتدائی 5 نصف سنچریوں کو سنچری میں منتقل کرنے والے بلے باز بھی ویسٹ انڈیز کے ایورٹن ویکس ہیں۔
تاہم کرکٹ کی بائبل تصور کیے جانے والے ادارے بائبل نے اسے ایک عالمی ریکارڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نصف سنچریوں کو سنچری میں مکمل کرنے کے 100 فیصد ریکارڈ کے ساتھ فواد عالم نے نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل یہ ریکارڈ انگلینڈ کے روی بوپارہ کے پاس تھا جنہوں نے ابتدائی چار اننگز میں 3 سنچریاں اسکور کی تھیں۔
اس اننگز کے دوران بائیں ہاتھ کے بلے باز پاکستان کی جانب سے سب سے کم اننگز میں 4 سنچریاں بنانے والے بلے باز بھی بن گئے۔
فواد عالم نے ٹیسٹ کی 18 اننگز میں 4 سنچریاں بنا کر یہ ریکارڈ بنایا جبکہ اس سے قبل یہ ریکارڈ سابق کپتان سلیم ملک کے پاس تھا جنہوں نے 24ویں اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔